Friday, September 3, 2010

کوئٹہ: جلوس میں دھماکے سے پچاس افراد ہلاک

پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں حکام کے مطابق میزان چوک میں یوم القدس کے ایک جلوس میں دھماکے سے پچاس افراد ہلاک اور سو سے زیادہ زخمی ہوگئے ہیں۔ کوئٹہ پولیس کے سربراہ غلام شبیر شیخ نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے میں ہلاک اور زخمی ہونے والے افراد کو ہسپتالوں میں منتقل کر دیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ابھی تک دھماکے کی نوعیت کے بارے میں معلوم نہیں ہو سکا ہے اور اس حوالے سے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
غلام شبیر شیخ کا کہنا تھا کہ دھماکے کے بعد سول ہسپتال میں موجود ڈاکٹر سکیورٹی خدشے کے پیش نظر ہسپتال چھوڑ کر چلے گئے تھے تاہم ابھی سیکرٹری صحت کی ہدایت پر واپس ڈیوٹی پر آ گئے ہیں۔ خودکش دھماکے کی اطلاعات کے حوالے سے کیے گئے ایک سوال کے جواب میں کوئٹہ پولیس کے سربراہ غلام شبیرشیخ نے بتایا کہ اس حوالے سے ہسپتال منتقل کی گئی لاشوں کا معائنہ کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایک شک یہ بھی ہے کہ دھماکہ جلوس کے راستے میں کھڑی کسی موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا ہو۔



غلام شبیر شیخ نے بتایا کہ سکیورٹی خدشات کی وجہ سے جلوس نکالنے سے منع کیا گیا تھا۔ کوئٹہ کے سول ہسپتال کے شعبہ ایمرجنسی کے انچارج ڈاکٹر جعفر نے بی بی سی کو بتایا کہ دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد میں مقامی ٹی وی چینلز کے دو رپورٹرز اور تین کیمرہ مین بھی شامل ہیں۔ یوم القدس کا یہ جلوس شعیہ مسلک کے مسلمانوں کا تھا۔ نامہ نگار ایوب ترین کا کہنا ہے کہ دھماکے کے بعد شہر کے بعض علاقوں میں ہوائی فائرنگ کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں جب کہ شہر میں تمام کاروباری مراکز بند ہو گئے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ دھماکے کے وقت علاقے میں بازار کھلے ہوئے تھے اور رمضان کے آخری دنوں کی وجہ سے بازار میں خریداروں کا کافی رش تھا اور دھماکے کے بعد علاقے میں بھگدڑ مچی گئی۔ مقامی ٹی وی چینلز پر نظر آنے والے مناظر میں دھماکے کی جگہ متعدد گاڑیاں اور بڑی تعداد میں موٹر سائیکل تباہ حالت میں نظر آ رہے ہیں۔ یوم القدس ماہ رمضان کے آخری جمعہ کو فلسطینوں سے اظہار یکجہتی اور مشرقی یروشلم میں مسجد الاقصیٰٰ پر اسرائیل تسلط کے خلاف منایا جاتا ہے۔
خیال رہے کہ لاہور بدھ کو حضرت علی کی شہادت کی یاد میں نکلنے والے جلوس میں ہونے والے دو خودکش حملوں میں پینتیس افراد ہلاک اور دو سو کے قریب زخمی ہو گئے تھے۔

No comments:

Post a Comment