Saturday, September 4, 2010

نیوزی لینڈ میں شدید زلزلے کے جھٹکے


امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق نیوزی لینڈ کے جنوبی جزیرے میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔ رکٹر سکیل پر اس زلزلے کی شدت سات تھی۔ اس زلزلے کا مرکز شمال مغربی شہر کرائسٹ چرچ سے پچپن کلو میٹر دور زمین کے بارہ کلومیٹر اندر تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ زلزلے سے عمارتوں اور سڑکوں کو شدید نقصان پہنچا ہے اور بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا ہے۔ ایک عمارت کا ملبہ گرنے سے دو افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔ اس کے بعد کرائسٹ چرچ میں ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی ہے۔ یہ نیوزی لینڈ کا دوسرا بڑا شہر ہے جس کی آبادی تین لاکھ چھیاسی ہزار نفوس پر مشتمل ہے۔

نیوزی لینڈ میں ہر سال چودہ ہزار زلزلے آتے ہیں جن میں سے تقریباً بیس کے قریب رکٹر سکیل پر صرف پانچ کی شدت کے ہوتے ہیں۔ آخری مرتبہ یہاں 7.1 کی شدت کا زلزلہ 1968 میں آیا تھا جس میں جنوبی جزیرے کے مغربی ساحل پر تین افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ زلزلہ سنیچر کو مقامی وقت کے مطابق چار بجکر پینتیس منٹ پر آیا جب زیادہ تر لوگ سو رہے تھے۔ ریڈیو نیوزی لینڈ کے مطابق جھٹکے چالیس سیکنڈ تک محسوس کیے جاتے رہے۔ اس کے بعد آفٹرشاکس بھی محسوس کیے گئے۔ کرائسٹ چرچ کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کو اختیاط کے طور پر بند کر دیا گیا ہے اور ماہرین رن وے اور ٹرمینل کی عمارتوں کا جائزہ لے رہے ہیں۔ کرائسٹ چرچ سے چھیاسی کلومیٹر دور ایشبرٹن میں رہنے والے بیری نے بی بی سی کو بتایا کہ یہ ان کی زندگی میں یہاں آنے والا سب سے شدید زلزلہ تھا۔ ’اب بھی شدید آفٹرشاکس محسوس کیے جا رہے ہیں۔۔۔ درحقیقت تقریباً ایک گھنٹہ پہلے شروع ہونے والی حرکت ابھی بھی نہیں تھمی ہے۔‘

No comments:

Post a Comment